(ایجنسیز)
کویت کے امیر شیخ صباح الاحمد الصباح کی اپیل پر خیراتی اداروں نے شامی عوام کے لیے عطیات جمع کرنے کی مہم کے دوران چالیس کروڑ ڈالرز دینے کے وعدے کیے ہیں۔
خیراتی اداروں کی جانب سے شامیوں کے لیے امدادی رقوم کا اعلان کویت میں بین الاقوامی ڈونرز کانفرنس کے انعقاد سے صرف ایک روز قبل کیا گیا ہے۔اقوام متحدہ نے شام میں جاری خانہ جنگی سے متاثر ہونے والے ساٹھ لاکھ سے زیادہ افراد کے لیے ساڑھے چھے ارب ڈالرز کی امداد کی اپیل کی ہے۔
جنوری2013ء میں منعقدہ پہلی ڈونرز کانفرنس میں کویت نے تیس کروڑ ڈالرز کی امداد دی تھی۔اس کانفرنس میں اقوام متحدہ کی اپیل پر مختلف ممالک کی جانب سے ڈیڑھ ارب ڈالرز کے عطیات دینے کے وعدے کیے گئے تھے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بین
کی مون کویت میں منعقد ہونے والی دوسری ڈونرز کانفرنس کی صدارت کریں گے،انھوں نے گذشتہ ہفتے ایک بیان میں کہا تھا کہ گذشتہ سال شامی عوام کی امداد کے لیے رقوم دینے کے وعدوں کو پورا نہیں کیا گیا ہے۔
انھوں نے کویت کی سرکاری خبررساں ایجنسی کونا کے ساتھ انٹرویو میں کہا کہ اقوام متحدہ کو شامی مہاجرین کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے رقوم کی شدید قلت کا سامنا ہے۔
اقوام متحدہ کی انسانی امور کی سربراہ ولیری آموس نے گذشتہ روز کہا تھا کہ شامی عوام اور شام میں امدادی سرگرمیوں کے لیے ساڑھے چھے ارب ڈالرز درکار ہوں گے۔ان میں سے دوارب تیس کروڑ ڈالرز شام میں ترانوے لاکھ افراد اور چار ارب بیس کروڑ ڈالرز اکتالیس لاکھ شامی مہاجرین کو امدادی سامان خوراک ،ادویہ وغیرہ مہیا کرنے پر خرچ کیے جائیں گے۔